جنگ بندی کےمتعلق پروپیگنڈہ کے حوالےسے ترجمان کا وضاحتی بیان

کئی دنوں سے چند ذرائع ابلاغ امارت اسلامیہ کی جانب سے جنگ بندی کے حوالےسے غلط اور بےبنیاد رپورٹیں شائع کررہی ہیں۔ حتی ان میں سے بعض ابلاغی ذرائع  اپنے پروپیگنڈے کو اس حد تک پروان چڑھارہا ہے کہ  جنگ بندی کے مسئلے پر امارت اسلامیہ کے اندرونی اختلافات کے جھوٹے افواہات پھیلار ہا ہے۔ […]

کئی دنوں سے چند ذرائع ابلاغ امارت اسلامیہ کی جانب سے جنگ بندی کے حوالےسے غلط اور بےبنیاد رپورٹیں شائع کررہی ہیں۔ حتی ان میں سے بعض ابلاغی ذرائع  اپنے پروپیگنڈے کو اس حد تک پروان چڑھارہا ہے کہ  جنگ بندی کے مسئلے پر امارت اسلامیہ کے اندرونی اختلافات کے جھوٹے افواہات پھیلار ہا ہے۔

حقیقی صورت حال یہ ہے کہ امارت اسلامیہ کی جنگ بندی کا فیصلہ نہیں ہے، امریکا نے جنگی ہجوم اور کاروائیوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے،اس مشخص مسئلے کے حوالے سے امارت اسلامیہ کے رہنماؤں میں مشورے جاری ہیں۔

اب تک امارت اسلامیہ کی قیادت کی جانب سے آخری فیصلہ ہواہے اور نہ ہی اس حوالے سے امارت اسلامیہ کی صف میں کوئی اختلاف موجود ہے۔

ہموطنوں سے امید ہے کہ جو کچھ دشمن حامی میڈیا شرارت کے طور پر پھیلا رہا ہے، اس پر اعتماد نہ کریں۔چند خودغرض اینٹلی جنس عناصر میڈیا کے ذریعے کوشش کررہی ہے کہ تشویش، گمراہ کن اور جھوٹے معلومات شائع کرنے سے جاری مذاکراتی عمل کو  سبوتاژ کریں۔

امارت اسلامیہ سیاسی اور فوجی دونوں محاذوں میں اسلامی شریعت کی روشنی میں ملک کے اعلی مفاد اور جہاد امنگوں کی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے لازم اور مناسب اقدام اٹھائے گی۔ ان شاءاللہ

تازہ ترین پیشرفت کے متعلق امارت اسلامیہ اپنی رسمی ذرائع سے اہل وطن کو باخبر رکھے گی۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

04 جمادی الاول 1441 ھ بمطابق 30 دسمبر 2019 ء