گذشتہ ہفتہ کابل انتظامیہ کے 28 حملوں میں 65 شہری شہید و زخمی

جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں کابل انتظامیہ کی افواج نے گذشتہ ہفتہ بھی شہریوں کے قتل عام میں گزارا۔ گذشتہ جمعہ سے لیکر آج جمعرات تک کابل انتطامیہ کی افواج نے  ملک کے 16 صوبوں ( ہرات، پکتیکا، قندہار، روزگان، فاریاب، جوزجان، قندوز، بغلان، ننگرہار، لغمان، فراہ، میدان، غزنی، ہلمند، بادغیس اور نیمروز) […]

جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں کابل انتظامیہ کی افواج نے گذشتہ ہفتہ بھی شہریوں کے قتل عام میں گزارا۔

گذشتہ جمعہ سے لیکر آج جمعرات تک کابل انتطامیہ کی افواج نے  ملک کے 16 صوبوں ( ہرات، پکتیکا، قندہار، روزگان، فاریاب، جوزجان، قندوز، بغلان، ننگرہار، لغمان، فراہ، میدان، غزنی، ہلمند، بادغیس اور نیمروز) میں شہریوں پر 28 مرتبہ فضائی اور زمینی حملے کیے۔

ان مظالم کے دوران بچوں، خواتین اور عالم دین سمیت 42 شہری شہید جب کہ 23 زخمی ہوئے۔

نیز بزدل دشمن نے شدید سردی  کے موسم میں عوام کے 6 مکانوں اور غزنی میں صوفی بزرگ ملا نوح بابا کی زیارت پر بمباری کی اور  مارٹرگولوں سےنشانہ بناکر تباہ کردیا۔

امارت اسلامیہ ان  بار بار مظالم اور جرائم کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ اسے انسانیت  کے خلاف جنگی خلاف ورزی سمجھتی ہے اور ایک بار پھر عالمی انسانی اور حقوقی تنظیموں کو بتلاتی ہے کہ کابل انتظامیہ کی لاپرواہی اور انسانیت کے خلاف اعمال کی مذمت کریں اور اس کی روک تھام میں اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

امارت اسلامیہ کی ویب سائٹ الارہ میں مذکورہ جرائم کی تمام تفصیلات اور شواہد موجود ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

02 جمادی الاولی 1442 ھ بمطابق 17 دسمبر 2020 ء