جنگی جرائم دسمبر2020

تحریر: سید سعید یکم دسمبر 2020 کو افغان فضائیہ نے صوبہ غزنی کے ضلع خواجہ عمری کے گاؤں حاجی کلی میں ایک مسجد اور ایک دینی مدرسہ پر بمباری کی جس سے دونوں کو نقصان پہنچا۔ یکم دسمبر کو صوبہ تخار کے ضلع اشکمش میں افغان فوج نے فوجی اڈے سے رہائشی علاقوں پر مارٹر […]

تحریر: سید سعید

یکم دسمبر 2020 کو افغان فضائیہ نے صوبہ غزنی کے ضلع خواجہ عمری کے گاؤں حاجی کلی میں ایک مسجد اور ایک دینی مدرسہ پر بمباری کی جس سے دونوں کو نقصان پہنچا۔
یکم دسمبر کو صوبہ تخار کے ضلع اشکمش میں افغان فوج نے فوجی اڈے سے رہائشی علاقوں پر مارٹر فائر کیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
یکم دسمبر کو افغان فورسز نے صوبہ روزگان کے ضلع دہراود کے علاقے دیوانہ ورخ اور اخوندزادہ خیل میں شہری آبادی کو مارٹر اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 خواتین شہید اور بچوں سمیت چھ شہری زخمی ہوگئے۔
یکم دسمبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک کے علاقے نہر سراج میں افغان فورسز کے ہاتھوں کی فائرنگ سے ایک معصوم بچہ شہید ہوگیا۔
3 دسمبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک کے علاقے نہر سراج میں سرکاری فوج کے فضائی حملے میں ایک خاتون شہید اور تین افراد زخمی ہوگئے۔
5 دسمبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے سرآسیاب اور ینگی علاقوں میں چھاپوں کے دوران سرکاری فوج نے عام شہریوں کے گھروں کے دروازے توڑ ڈالے، ایک شہری کو شہید اور ایک کو زخمی کردیا۔
6 دسمبر کو صوبہ کاپیسا کے ضلع الہ سائی کے فقیر خیل گاؤں میں اربکی ملیشیا نے قبائلی رہنما حاجی سید خان کو شہید کیا۔
6 دسمبر کو صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب کے علاقے اسٹامنگ میں سرکاری فوج کی فائرنگ سے ایک عورت سمیت دو افراد شہید ہوئے۔
6 دسمبر کو صوبہ غزنی کے ضلع خوگیانی کے سیداں گاؤں میں افغان فضائیہ نے ایک مسجد پر بمباری کی جس سے مسجد کو نقصان پہنچا، ایک شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
6 دسمبر کو صوبہ خوست کے ضلع علیشیر کے علاقے خلبسات میں پولیس اہل کاروں نے ایک شہری (خالد) جو حال ہی میں دبئی سے آیا تھا، کو گاڑی سے اتار کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ موقع پر دم توڑ گیا۔
9 دسمبر کو صوبہ روزگان کے ضلع دہراود کے علاقے لونڈانی میں افغان فضائیہ کی بمباری سے ایک گھر تباہ ہوا جس میں ایک شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
10 دسمبر کو قابض افواج نے صوبہ قندھار کے ضلع ژیڑی کے علاقے لاکوخیل میں عام شہریوں کے گھروں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں دس شہری شہید ہوگئے۔
10 دسمبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع گریزیوان کے علاقے نمرہ میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی اور اس کا بیٹا شہید ہوگیا۔
10 دسمبر کو افغان فورسز نے صوبہ قندھار کے ضلع ارغستان کے علاقے شیغزو میں عام شہریوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور دو شہریوں کو شہید کردیا۔
10 دسمبر کو صوبہ ہرات کے ضلع شينڈنڈ کے بازار میں اربکی ملیشیا نے ایک شہری کو شہید کیا۔
11 دسمبر کو سرکاری فوج نے صوبہ جوزجان کے ضلع فیض آباد کے گاؤں سہ درخت پر مارٹر فائر کیا جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
12 دسمبر کو صوبہ بغلان کے ضلع تالہ برفک کے مضافات میں افغان فورسز کے مارٹر کے حملے میں ایک شہری شہید اور اس کے گھر کو نقصان پہنچا۔
12 دسمبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے پرانے پمپ کے علاقے میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا۔
13 دسمبر کو سرکاری فوج نے صوبہ قندھار کے ضلع ارغنداب کے گاؤں ناگن سبزی پر بمباری کی جس سے متعدد مکانات تباہ ہوگئے، خواتین اور بچوں سمیت تیرہ شہری شہید اور متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
13 دسمبر کو صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے علاقے اسلام آباد میں افغان فورسز نے مقامی آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس سے 5 بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔
13 دسمبر کو صوبہ فراہ کے ضلع جوین کی مرکزی مسجد کے خطیب مولوی غلام سخی کو افغان فورسز نے اپنے گھر سے اٹھایا اور بعد ازاں انہیں شہید کر دیا۔
15 دسمبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک کے علاقے داب بازان میں پولیس اہل کاروں نے ایک شہری (مچھلی فروخت کنندہ) کو اپنے گھر کے سامنے شہید کردیا۔
15 دسمبر کو سرکاری طیاروں نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے علاقے یرگتو میں مشہور ولی اللہ (ملا نوح بابا رحمتہ اللہ) کے مقبرے پر بمباری کی جس کے قریب چھ شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
16 دسمبر کو صوبہ غزنی کے ضلع قرباغ کے مضافات میں افغان فورسزنے ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا، پھر اس کو نصب شدہ بارودی سرنگ پر بٹھایا، جس سے دھماکہ ہوا اور وہ موقع پر شہید ہوا، پچھلے سال بھی افغان فوج نے لوگر میں ایک شہری جو طویل مدت بعد سعودی عرب سے وطن واپس آیا تھا، کو اسی طرح شہید کر دیا تھا۔
16 دسمبر کو صوبہ غزنی کے ضلع دہ یک کے علاقے تاسین میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔
16 دسمبر کو صوبہ نیمروز کے ضلع دلارام کے مضافات میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں دو شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
17 دسمبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع کے علاقے غلو غوندی میں افغان فورسز نے عام شہریوں کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
17 دسمبر کو صوبہ قندھار کے ضلع ارغستان کے گاؤں سندرزو میں سرکاری طیاروں کی بمباری میں 8 شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
18 دسمبر کو صوبہ روزگان کے ضلع خاص روزگان کے سیداں گاؤں میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون شہید اور ایک بچی زخمی ہوگئی۔
18 دسمبر کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے منگل لگدہ، کوچیان قلعہ اور چنڈلی علاقوں میں قابض اور افغان نے چھاپوں کے دوران لوگوں کے گھروں کے دروازوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا، نقد رقم اور قیمتی سامان لوٹ لیا اور دو شہریوں کو حراست میں لیا۔
21 دسمبر کو سرکاری فوج نے صوبہ لوگر کے ضلع پل عالم کے علاقے دوشنبہ میں ایک مسجد پر بمباری کی جس سے قریب واقع ایک مکان کو نقصان پہنچا۔
22 دسمبر کو صوبہ ہرات کے ضلع شينڈنڈ کے علاقے شوز میں حملہ آوروں کے ڈرون حملے میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔
23 دسمبر کو صوبہ ہرات کے ضلع شينڈنڈ کے علاقے شوز میں افغان فورسز نے شہریوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران ایک شہری کو شہید اور 7 دیگر افراد کو حراست میں لیا۔
26 دسمبر کو صوبہ کابل کے ضلع قرباغ کے گاؤں حاجیان میں ایک چھاپے کے دوران افغان کمانڈوز نے ایک شخص کو شہید اور ایک شخص کو حراست میں لیا۔
26 دسمبر کو صوبہ کنڑ کے ضلع منور کے گاؤں ورسک میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔
27 دسمبر کو صوبہ زابل کے ضلع ارغنداب کے گاؤں طاوسخیل میں افغان فوج نے ایک نوجوان کو شہید کیا۔
27 دسمبر کو صوبہ ننگرہار کے ضلع رودات میں افغان فورسز کے چھاپے کے دوران دو عام شہری شہید ہوگئے۔
30 دسمبر کو صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب کے علاقے ملک حضرت اور سیدان میں افغان فورسز کے بھاری ہتھیاروں اور فضائی حملوں میں دو مقامی ڈاکٹر، ایک عورت اور تین دیگر عام شہری شہید ہوگئے اور کچھ مکانات تباہ ہوگئے۔
31 دسمبر کو صوبہ خوست کے دارالحکومت کے قریب متون کے علاقے میں واقع فوجی اڈے کے فوجیوں نے محمد عظیم نامی شہری، جو گاڑی چلا رہا تھا کو شہید کردیا، نیز سیکورٹی فورسز نے صوبہ خوست کے ضلع صبری کے علاقے خانی خوڑ میں ایک طالب علم (نصرت اللہ) کو اپنے گھر سے حراست میں لیا اور بعدازاں اس کو شہید کردیا۔
31 دسمبر کو صوبہ پکتیا کے ضلع گردے چیری کے گاؤں کرزی میں سیکورٹی فورسز نے عبدالحمید نامی ایک شخص کو شہید کر دیا، اس سے ایک دن قبل بھی اسی گاؤں میں سیکورٹی فورسز نے ایک نوجوان کو شہید کیا تھا۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسیز، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء ، افغان اور بینوا ویب سائٹس]