دو ہفتوں کے دوران کابل انتظامیہ کے حملوں میں 91 شہری شہید و زخمی

بار بار جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتہ کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج اور اس کے بیرونی حامیوں کی جانب سے شہریوں پر ہونے والے فضائی اور زمینی حملوں کی وجہ سے متعدد شہری شہید و زخمی ہوئے۔ شہریوں کو 20 صوبوں ( نورستان، بادغیس، پکتیا، لغمان، ہلمند، سرپل، فراہ، […]

بار بار جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتہ کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج اور اس کے بیرونی حامیوں کی جانب سے شہریوں پر ہونے والے فضائی اور زمینی حملوں کی وجہ سے متعدد شہری شہید و زخمی ہوئے۔

شہریوں کو 20 صوبوں ( نورستان، بادغیس، پکتیا، لغمان، ہلمند، سرپل، فراہ، بلخ، کابل، تخار، فاریاب، غزنی، قندوز، بدخشان، ننگرہار، جوزجان، قندہار، بغلان، میدان، تخار اور کاپیسا ) میں 37 فضائی، میزائل اور براہ راست حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

شہریوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں خواتین اور بچوں سمیت 22 افراد شہید، 69 زخمی، متعدد کو ان گھروں سے بےدخل کرکے عقوبت خانوں میں ڈالے گئے ہیں۔

اسی طرح موسم سرما میں عوام کے 29 مکانات، 2 مساجد، 2 صحت کے مراکز، ایک مدرسہ، ایک اسکول، 26 دکانیں اور 16 مال مویشی بھی تلف ہوئے ہیں۔

امارت اسلامیہ درج بالا قتل کی شدید الفاظ میں مذمت اور اسے جنگی جرائم سمجھتی ہے، عالمی انسانی اور حقوقی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس طرح ظلم و ستم کی روک تھام میں اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

29 جمادی الثانی 1442 ھ بمطابق 11 فروری 2021 ء