جنگی جرائم فروری2021

تحریر: سید سعید یکم فروری 2021 کو سرکاری فوج نے صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب کے بخمل کوچہ اور پادخواب کے علاقوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں دس شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ 2 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ کے علاقے شین پل میں سرکاری طیاروں نے شہریوں پر بمباری […]

تحریر: سید سعید

یکم فروری 2021 کو سرکاری فوج نے صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب کے بخمل کوچہ اور پادخواب کے علاقوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں دس شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
2 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ کے علاقے شین پل میں سرکاری طیاروں نے شہریوں پر بمباری کی جس میں دو معمر افراد اور دو بچے شہید اور چار افراد زخمی ہوگئے۔
3 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ کے شائستہ خان ڈراب کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک بوڑھا شخص شہید ہوا۔
3 فروری کو صوبہ بادغیس کے ضلع اب کمری کے مضافات میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے ایک شہری ڈرائیور پر فائرنگ کر کے شہید کردیا۔
4 فروری کو صوبہ زابل کے ضلع شرصفا کے کمانڈر عبد الاحد کے اہل کاروں نے گاؤں میں ایک بچہ (بخت محمد ولد پیدا محمد) کو شہید کردیا۔ اس کے علاوہ سیکورٹی اہل فورسز نے اسی ضلع کے زیارت گاؤں کے قریب موٹرسائیکل پر سوار دو شہریوں کو شہید کردیا۔
4 فروری کو صوبہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور چار بچے زخمی ہوگئے۔
5 فروری کو صوبہ بدخشاں کے ضلع راغستان کے گاؤں تنیلر میں سیکورٹی فورسز کی آندھا دھند فائرنگ سے چار بچے اور ایک عورت شہید اور زخمی ہوگئے۔
5 فروری کو صوبہ فراہ کے ضلع فراہ رود کے بازار میں سرکاری فوج نے نہتے شہریوں کی متعدد دکانوں اور مکانات کو تباہ کر دیا اور قیمتی سامان چھین لیا۔
5 فروری کو صوبہ بادغیس کے ضلع اب کماری کے گاوں دکنہ قل میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک مدرسہ اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا۔
6 فروری کو صوبہ بغلان کے ضلع نہرین کے مرکز میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے ایک چلتی گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں تین شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
6 فروری کو صوبہ سرپل کے ضلع سید آباد کے علاقے منگوٹی میں سرکاری فورسز کی گولہ باری سے پندرہ مکانات کو نقصان پہنچا۔
7 فروری کو صوبہ فراہ کے ضلع پشترود کے علاقے گجگین میں سرکاری طیاروں نے ایک ایمبولینس کو نشانہ بنایا جس میں زخمیوں کو منتقل کیا جا رہا تھا۔
7 فروری کو صوبہ سرپل کے ضلع سید آباد کے علاقے قوشتپہ میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک خاتون شہید اور چھ دیگر زخمی ہوگئیں۔
7 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے علاقے شین پل میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 8 خواتین اور بچے زخمی ہوگئے۔
7 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہر سراج میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں دو بچے شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
7 فروری کو صوبہ تخار کے ضلع خواجہ غار میں سرکاری فوج نے نہتے شہریوں کے گھروں پر مارٹر گولے داغے جس کے نتیجے میں ایک دینی عالم شہید اور نو شہری زخمی ہوگئے۔ نیز پولیس اہل کاروں نے ضلع چال کے زمبورک علاقے میں ایک شہری کو شہید کیا۔
8 فروری کو صوبہ سرپل کے ضلع سوزمہ قلعہ کے مرکز کے قریب سرکاری فضائیہ کی بمباری سے دو مساجد شہید ہوگئیں اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
9 فروری کو صوبہ لغمان کے دارالحکومت مہترلام کے قریب بدیع آباد میں فورسز نے فائرنگ کر کے ایک شہری کو شہید کردیا۔
9 فروری کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے علاقے ملایان میں فورسز کی گولہ باری سے ایک خاتون شہید اور اس کے تین بچے زخمی ہوگئے۔
9 فروری کو صوبہ خوست میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے ایک شخص (بادشاہ) کو حراست میں لیا اور بعد ازاں اس کو شہید کردیا۔
9 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے بازار کے قریب سرکاری طیاروں کی بمباری میں پیٹرولم پمپ تباہ ہوگیا۔
11 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع گرزیوان کے علاقے سرچکان میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ایک شہری (حاجی عبد الکریم) اور اس کی اہلیہ شہید ہوگئے۔
12 فروری کو صوبہ روزگان کے صدر مقام ترینکوٹ کے علاقے چنارک میں سیکورٹی فورسز نے ایک بوڑھے کو شہید کردیا۔
12 فروری کو صوبہ روزگان کے ضلع دہراود میں چیک پوسٹ میں تعینات اہل کاروں نے ایک غریب شخص سے کھانا طلب کیا، جس نے جواب دیا کہ ابھی تک کھانا نہیں پکایا ہے، اس بنیاد پر اس مظلوم شخص کو شہید کر دیا گیا جب کہ شوہر کا دفاع کرنے والی اہلیہ زخمی ہوگئی۔
13 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہر سراج دیکا لینگ میں سیکورٹی فورسز نے شہری گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار (استاد اجمل ، اس کی اہلیہ اور نوزائیدہ بیٹا) زخمی ہوگئے۔
13 فروری کو صوبہ بلخ کے ضلع شولگرہ کے علاقے آغرسائی میں سرکاری طیارے نے ایک مسجد پر بمباری کی جس میں مسجد کو نقصان پہنچا اور پیش امام شہید ہوگیا۔
13 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے مضافات میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں دو کمسن لڑکیاں شہید ہوگئیں۔
14 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے علاقے امین پوسٹ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے تین شہری شہید ہوگئے۔
14 فروری کو صوبہ کنڑ کے ضلع چپہ درہ کے بسطلی کے علاقے میں اربکی ملیشیا نے لوگوں کے گھروں پر فائرنگ کی جس میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
15 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہر سراج میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کو گولی مار کر شہید کردیا۔
15 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع دولت آباد کے علاقے خیر آباد میں سیکورٹی فورسز کے بھاری ہتھیاروں کے حملے میں ایک خاتون اور ایک بچہ شہید ہوگیا۔
15 فروری کو صوبہ غور کے دارالحکومت فیروزکوہ کے علاقے آھنگران میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے ایک شہری شہید ہوا جب کہ لوگوں کو بہت بڑا مالی نقصان پہنچا۔
16 فروری کو کابل کے ضلع دہ سبز کے گاؤں ناوہ پر سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مارا، لوگوں کے گھروں کے دروازے توڑ ڈالے، دو شہریوں کو شہید کیا اور ہوٹل کے عملے کے چار افراد کو حراست میں لے لیا۔
16 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ کے علاقے اچکزئی شاخ میں سرکاری فوج کی بمباری اور گولہ باری سے 5 شہری شہید جب کہ گیارہ زخمی ہوگئے۔
17 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع شیرین تگاب کے اسلام اور شش تپہ کے علاقوں پر سرکاری طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی اور ایک شخص شہید ہوگیا۔
17 فروری کو صوبہ بدخشان کے ضلع وردج کے گاؤں غنی خیل میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
17 فروری کو صوبہ تخار کے ضلع دشت قلعہ کے چیچکہ اور جہلم خور کے علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔
18 فروری کو صوبہ بلخ کے ضلع زارع کے علاقے بلہانی میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 7 شہری زخمی ہوگئے۔
18 فروری کو سرکاری فضائیہ نے صوبہ بلخ کے ضلع چاربولک کے علاقے خان آباد میں حاجی امان گاؤں کی مسجد پر بمباری کی جس کے نتیجے میں چار شہری شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
19 فروری کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ کے علاقے پارچاوی میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
19 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے بازار میں سیکورٹی فورسز نے عام شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔
19 فروری کو صوبہ کنڑ کے ضلع چپہ درہ کے گاؤں سیدور میں سرکاری فوج کے چھاپے کے دوران ایک شہری اور اس کی دو جوان بیٹیاں شہید ہوگئیں۔
20 فروری کو صوبہ پکتیا کے ضلع جانی خیل کے گاؤں موتییو میں سیکورٹی فورسز کے حملے میں ایک خاتون شہید ہوگئی۔
22 فروری کو صوبہ خوست کے ضلع گربز کے گاؤں پنجائی میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے نہتے شہریوں کے گھروں پر چھاپہ مارا، تین شہریوں کو گھروں سے حراست میں لیا اور پھر انہیں شہید کردیا۔
23 فروری کو صوبہ کاپیسا کے ضلع نجراب کے علاقے امام خیل میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔
24 فروری کو صوبہ ہرات کے ضلع شينڈنڈ میں سیکورٹی فورسز نے شہریوں کی 15 دکانوں کو توڑ کر قیمتی سامان اور کھانے پینے کی اشیاء چھین لیں۔
24 فروری کو صوبہ ننگرہار کے ضلع بٹی کوٹ کے علاقے نغلو میں سیکورٹی فورسز نے ایک بچہ شہید کردیا۔
24 فروری کو سرکاری فوج نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں نانی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین شہری زخمی ہوگئے۔
26 فروری کو صوبہ کاپیسا کے ضلع الہ سائی کے علاقے صاحبزادہ گان میں سیکورٹی فورسز نے عام شہریوں کے گھروں پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ شہید ہوگیا اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
26 فروری کو صوبہ قندھار کے ضلع پنجوائی کے رہائشی علاقوں سلاوات اور ناخونی پر سیکورٹی فورسز نے گولہ باری کی جس سے دو شہری شہید ہوگئے۔
27 فروری کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ زابل کے ضلع خاک افغان کے گاؤں جنگلی پر چھاپہ مارا، پانچ شہریوں کو گرفتار کیا اور ان میں سے ایک کو شہید کردیا۔
27 فروری کو صوبہ بادغیس کے ضلع مرغاب میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شخص شہید اور چار شہری زخمی ہوگئے۔
27 فروری کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ بادغیس کے ضلع قادس کے علاقے دلنگر پر مارٹر فائر کیا جس کے نتیجے میں چار خواتین اور بچے شہید اور پانچ زخمی ہوگئے۔
27 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے علاقے جلگلدی میں سرکاری طیاروں کے فضائی حملے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔
28 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے بازار میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔
28 فروری کو صوبہ فاریاب کے ضلع دولت آباد کے علاقے قوزی بائی قلعہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسی ، افغان ویب سائٹ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء اور بینوا ویب سائٹس]