گذشتہ دو ہفتوں میں عوام پر جان بوجھ کر عوام پر 52حملے، 161 شہری شہید و زخمی

مسلسل جنگی جرائم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں میں کابل انتظامیہ کی فوجوں نے بیرونی غاصبوں کی حمایت سے ملک بھر میں 52 چھوٹے ، بڑے زمینی اور فضائی حملے کیے۔ ان مظالم کے سلسلے میں 19 صوبوں ( خوست، قندہار، ننگرہار، میدان، پروان، ہلمند، بلخ، ہرات، روزگان، پکتییکا، لغمان، بغلان، زابل، قندوز، پکتیا، […]

مسلسل جنگی جرائم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں میں کابل انتظامیہ کی فوجوں نے بیرونی غاصبوں کی حمایت سے ملک بھر میں 52 چھوٹے ، بڑے زمینی اور فضائی حملے کیے۔
ان مظالم کے سلسلے میں 19 صوبوں ( خوست، قندہار، ننگرہار، میدان، پروان، ہلمند، بلخ، ہرات، روزگان، پکتییکا، لغمان، بغلان، زابل، قندوز، پکتیا، تخار، لوگر، بادغیس اور فاریاب) میں عوام کے گھروں، گاؤں اور بازاروں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں متعدد اہل وطن زندگی سے محروم ہوئے۔
اطلاعات کی بنیاد پر عام لوگوں پر ہونے والے ان 52 حملوں میں بچوں، خواتین، بوڑھوں اور علماء سمیت 94 اہل وطن شہید، 67 افراد زخمی اور 53 کو حراست میں لیے گئے ہیں۔
اسی طرح ان جرائم میں عوام کے 111 مکانات، ایک مسجد، ایک کلینک اور 39 دکانوں پر فضائی، میزائل اور زمینی حملے اور دھماکے بھی کیے گئے ہیں اور عوام کی 14 گاڑیاں بھی تباہ کی گئیں ہیں۔
اس کےعلاوہ عوام کے گھروں سے قیمتی سامان، زندگی کے اسباب وغیرہ لوٹ لیے گئے ہیں اور متعدد افراد پر تشدد کیا گیا ہے۔
ان جنگی جرائم اور انسانی سوز مظالم کی امارت اسلامیہ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، بین الاقوامی انسانی حقوق اور غیرجانبدار تنظیموں کو ایک بار پھر بتلاتی ہے کہ افغانستان میں شہری نقصانات کی روک تھام میں اپنی ذمہ داری ادا کریں اور کابل انتظامیہ و دیگر بیرونی حامیوں کے مظالم کی مذمت کریں۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ
20 شعبان المعظم 1442 ھ ق
14 حمل 1400 ھ ش
03 اپریل 2021 ء