جنگی جرائم مارچ2021

تحریر: سید سعید یکم مارچ 2021 کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے بازار کے قریب سرکاری طیاروں کے فضائی حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔ یکم مارچ کو لوگر کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے تختی شاہ میں افغان فورسز نے ایک شہری (فضل اکا) کو شہید کردیا۔ 2 مارچ کو صوبہ کابل کے ضلع […]

تحریر: سید سعید
یکم مارچ 2021 کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے بازار کے قریب سرکاری طیاروں کے فضائی حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔
یکم مارچ کو لوگر کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے تختی شاہ میں افغان فورسز نے ایک شہری (فضل اکا) کو شہید کردیا۔
2 مارچ کو صوبہ کابل کے ضلع پغمان کے علاقے برہ ارغندی میں افغان فورسز نے چھاپے کے دوران تین نہتے شہریوں جو ایک باپ اور اس کے دو بیٹے تھے، کو شہید کر دیا۔
3 مارچ کو صوبہ جوزجان کے ضلع آقچہ کے علاقے چہار جفت اور مرکز میں افغان فورسز کی فائرنگ سے دو عام شہری شہید ہوگئے۔
4 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے بازار کے قریب سرکاری فوج کے فضائی حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
5 مارچ کو صوبہ غزنی کے ضلع مقر کے بازار میں افغان فورسز نے عام شہریوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ڈرائیور اور ایک خاتون شہید ہوگئیں۔
5 مارچ کو صوبہ قندھار کے ضلع پنجوائی کے علاقے ریگی میں افغان فورسز نے حفاظ کرام کی دستاربندی کی تقریب پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 7 حفاظ کرام شہید اور زخمی ہوگئے۔
6 مارچ کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے علاقے زرگران مارکیٹ میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک دکاندار شہید ہوا۔
8 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے منگل لگڈی میں افغان فورسز نے چھاپے کے دوران ایک معمر شخص کو شہید کردیا اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچایا۔
8 مارچ کو صوبہ لوگر کے صدر مقام پل عالم کے علاقے پادخواب میں افغان فورسز کے ہاتھوں ایک شہری شہید ہوگیا۔
8 مارچ کو صوبہ ہرات کے ضلع کشک کہنہ کے کشت بازار کے گاؤں بند امام میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
9 مارچ کو صوبہ فراہ کے ضلع بالا بلوک کے علاقے ہزکی میں قابض افواج کے ڈرون حملے میں 14 سالہ لڑکا شہید ہوگیا۔
10 مارچ کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریب سرخ گودر کے علاقے میں افغان فورسز کی فائرنگ سے 3 بچے شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔
10 مارچ کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے علاقے سرخ قلعہ میں افغان فورسز نے ایک شہری شہید کر دیا۔
11 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد کے علاقے پیٹلو زازی میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید اور دو بچے زخمی ہوگئے۔
11 مارچ کو صوبہ قندھار کے ضلع ارغستان میں افغان فورسز ایک مکان میں گھس گئیں اور وہاں ایک شخص اور ایک عورت کو اپنے گھر میں شہید کردیا اور ایک دوسرے شخص کو اپنے کھیت میں شہید کردیا۔
11 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے ٹٹنگ میں صفر دو نامی فوجیوں نے لوگوں کے گھروں پر چھاپہ مارا، متعدد افراد کو حراست میں لیا اور ایک دینی مدرسہ میں دس حفاظ کرام کو شہید کردیا، زندہ بچ جانے والے بچے طلبہ نے کہا کہ جب افغان فورسز ہمارے مدرسہ میں داخل ہوئیں تو انہوں نے عمر کے لحاظ سے بڑے طلبہ کو کمروں سے نکالا اور ہمارے سامنے باری باری سب کو شہید کردیا۔
12 مارچ کو سرکاری طیاروں نے صوبہ فاریاب کے ضلع المار میں سی ایچ سی تنظیم کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتال پر بمباری کرکے اس میں تمام طبی سازوسامان کو تباہ کردیا، یہ اس علاقے میں تمام سہولتوں سے آراستہ واحد ہسپتال تھا۔
12 مارچ کو صوبہ غزنی کے ضلع قربغ کے علاقے لیونی بازار میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔
12 مارچ کو صوبہ بلخ کے ضلع شولگر کے علاقے باغ پہلوان میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور چار بچے زخمی ہوگئے۔
12 مارچ کو صوبہ زابل کے صدر مقام قلات میں نورک چیک پوسٹ سے فائر کیے گئے مارٹر حملے میں تین لڑکیاں شہید اور تین بچے زخمی ہوگئے۔
13 مارچ کو فراہ کے صوبائی دارالحکومت کے قریب دیہک کے علاقے میں پولیس اہل کاروں نے ایک ڈروئیور کو شہید کیا، علاوہ ازیں ضلع بالا بلوک کے علاقے کنسک میں بھی افغان فورسز نے ایک شہری کو شہید کردیا۔
14 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد کے علاقے پیٹلو میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک بوڑھا شخص شہید اور پانچ شہری زخمی ہوگئے۔
15 مارچ کو صوبہ جوزجان کے ضلع منگجک کے گاؤں ہروال میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوگیا۔
15 مارچ کو صوبہ قندوز کے ضلع قلعه ذال کے علاقے آق مسجد میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوگیا۔
16 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے بازار میں سرکاری فوجیوں کی فائرنگ سے ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوگئے۔
19 مارچ کو صوبہ ہرات کے ضلع شینڈنڈ کے علاقے شہرودک میں سویلین گاڑی پر افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دو بچے شہید ہوگئے۔
19 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے سورڈاگ میں افغان فورسز نے شہریوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران ایک اسکول کو تباہ اور متعدد مکانوں کے دروازوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا جس سے لوگوں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان پہنچا۔
19 مارچ کو افغان فورسز نے صوبہ روزگان کے صدر مقام ترین کوٹ کے علاقے پای ناوہ میں ایک معمر شخص کو اپنے کھیت میں شہید کر دیا۔
19 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع گریزیوان کے علاقے چغاتک میں افغان فورسز کی فائرنگ سے دو شہری شہید ہوگئے۔
20 مارچ کو صوبہ زابل کے ضلع شہرصفا کے علاقے خواجہ بابا میں کابل – قندھار قومی شاہراہ پر چیک پوسٹ کے اہل کاروں نے ایک ڈرائیور کو 50 افغانی ادا نہ کرنے پر گولی مار کر شہید کردیا۔
20 مارچ کو صوبہ زابل کے ضلع میزان کے علاقے ٹکیر میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
20 مارچ کو صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے علاقے بادرو میں افغان فورسز نے قطب الدین نامی رکشہ چلانے والے کو شہید کردیا۔
21 مارچ کو صوبہ تخار کے ضلع دشت قلعہ کے علاقے شاہ کھونہ میں سرکاری فوج کے فضائی حملے میں ایک شہری شہید اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
22 مارچ کو صوبہ ہلمند کے ضلع گرمسیر کے علاقے سربند میں افغان فورسز نے چلتی کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈرائیور شہید اور 3 مسافر زخمی ہوگئے۔
22 مارچ کو صوبہ قندھار کے ضلع ارغنداب کے علاقے مینار میں افغان فورسز کی گولہ باری سے دو گھروں کو نقصان پہنچا جس میں متعدد خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے، بعد ازاں مقامی لوگوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنا شروع کیا تو ان پھر بمباری کی گئی جس میں زخمیوں سمیت 9 شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
22 مارچ کو صوبہ خوست ضلع صبری کے علاقے مکتب بازار میں افغان فورسز نے مذکورہ بازار کی متعدد دکانوں کو تباہ اور چار شہریوں کو شہید کردیا۔
22 مارچ کو افغان فورسز نے صوبہ لوگر کے ضلع چرخ کے سنگک بازار پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہوگئے۔
23 مارچ کو صوبہ زابل کے صدر مقام قلات کے علاقے نورک میں افغان فورسز نے ایک ڈرائیور کو معاوضہ نہ دینے پر شہید کردیا۔
23 مارچ کو صوبہ ہلمند کے ضلع واشیر اور دارالحکومت لشکر گاہ کے علاقے باباجی شوراب میں میوند کور کے کمانڈر جنرل سمیع سادات کی سربراہی میں افغان فورسز نے شہریوں کے درجنوں گھروں کو مسمار کیا اور 25 شہریوں کو شہید اور زخمی کردیا، لوگوں نے اس اقدام کے خلاف احتجاج کیا اور ہرات قندھار شاہراہ کو بند کردیا گیا۔
24 مارچ کو صوبہ خوست کے ضلع دوہ مندہ میں افغان فورسز نے سید خیل کے مشہور عالم دین مولوی گل آغا کو گرفتار کیا اور پھر اسے شہید کردیا۔
24 مارچ کو صوبہ زابل کے ضلع سیوری میں سرکاری طیاروں نے بمباری کرکے CHC نامی ایک صحت کلینک تباہ کردیا جہاں عام شہریوں کا علاج کیا جارہا تھا۔
24 مارچ کو صوبہ بلخ کے ضلع چاربولک کے گاؤں تاجک میں سرکاری طیاروں کی بمباری میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔
24 مارچ کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے علاقے مکتب بالا میں افغان فورسز کی فائرنگ سے تین شہری شہید ہوگئے۔
24 مارچ کو صوبہ بادغیس کے ضلع مقر کے گاؤں ترکو میں افغان فورسز کے حملے میں ایک خاتون اور دو بچے شہید ہوگئے۔
27 مارچ کو میڈیا نے خبر شائع کی کہ افغان فورسز نے صوبہ خوست کے ضلع صبری میں عام شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے، عینی شاہدین کے مطابق اس چھاپے کے دوران دشمن کی کارروائی میں 19 عام شہری شہید اور زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
28 مارچ کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے سالار میں افغان فورسز نے عام شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
29 مارچ کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے مہاجر بازار میں افغان فورسز نے شہریوں کے گھروں پر مارٹر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ شہری جوکہ بھائی تھے، شہید ہوگئے۔
29 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع بل چراغ کے علاقے گل تپہ میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
29 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے بازار میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
29 مارچ کو صوبہ قندھار کے ضلع ارغنداب کے علاقے جوی لاہور کے رہائشی ملا یار محمد کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی، موصوف کو ایک ماہ قبل افغان فورسز نے اپنے گھر سے اغوا کیا تھا۔
30 مارچ کو صوبہ روزگان کے صدر مقام ترین کوٹ کے علاقے ناوہ میں ملنگ چوکی کے اہل کاروں نے دو شہریوں کو شہید کردیا۔
30 مارچ کو صوبہ پروان کے ضلع بگرام کے علاقے چیلکک میں افغان فورسز نے ایک کسان جو اپنے کھیت کو سیراب کررہا تھا، شہید کر دیا۔
30 مارچ کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع بند چک کے علاقے شاہ قلندر بازار میں افغان فورسز نے انبوخک ہائی اسکول کے استاد نوالرحمن کو شہید کردیا۔
30 مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع جمعہ بازار میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
31 مارچ کو صوبہ ہلمند کے ضلع واشیر کے علاقے شرنک میں افغان فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
31 مارچ کو صوبہ ننگرہار کے ضلع حصارک کے ظریف خیل ، ناور اور میز غونڈی کے علاقوں میں افغان فورسز کی گولہ باری سے خواتین اور بچوں سمیت 10 شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسی ، افغان ویب سائٹ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء اور بینوا ویب سائٹس]