ماہ رمضان میں شہریوں پر 69 فوجی حملے، 205 افراد شہید و زخمی

مسلسل جنگی جرائم کے سلسلے میں رمضان المبارک کے پہلے روز سےلیکر آج تک کابل انتظامیہ کی فوجوں اور اس کے بیرونی حامیوں نے شہریوں پر 69 بڑے چھوٹے حملے اور بمباریاں کی ہیں۔ یہ جرائم ملک کے 22 صوبوں لوگر، بلخ، ہرات، قندوز، ہلمند، میدان، ننگرہار، پروان، جوزجان، دائی کنڈی، غور، بغلان، بدخشان، غزنی، […]

مسلسل جنگی جرائم کے سلسلے میں رمضان المبارک کے پہلے روز سےلیکر آج تک کابل انتظامیہ کی فوجوں اور اس کے بیرونی حامیوں نے شہریوں پر 69 بڑے چھوٹے حملے اور بمباریاں کی ہیں۔
یہ جرائم ملک کے 22 صوبوں لوگر، بلخ، ہرات، قندوز، ہلمند، میدان، ننگرہار، پروان، جوزجان، دائی کنڈی، غور، بغلان، بدخشان، غزنی، قندہار، کاپیسا، پکتیا، لغمان، فاریاب، تخار، کنڑ، ننگرہار، پروان اور جوزجان انجام دیے کیے گئے،جن سے ہموطنوں کو جانی ومالی نقصانات پہنچا ہے۔
مؤثق ترین اطلاعات کی بنیاد پر رمضان کے شروع سے 26 رمضان تک کابل انتظامیہ کی فوجوں اور ان کے بیرونی حامیوں کی کاروائیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 102 شہری شہید، 103 زخمی، درجنوں گرفتار، 18 مکانات اور متعدد دکانیں تباہ ہوئی ہیں۔
امارت اسلامیہ ان مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے،عالمی حقوقی اور انسانی تنظیموں کو ایک بار پھر بتلاتی ہے کہ ہمارے نہتے ہموطنوں کے قتل اورانہیں تکالیف پہنچانے کی روک تھام کریں اور شہریوں کو نشانہ بنانے والوں کی مذمت کریں۔
درج ذیل رپورٹ میں گذشتہ 26 دنوں کے شہری حادثات اور نقصانات کی تفصیل شریک کرینگے، جو دشمن کے جرائم سے پردہ اٹھاتا ہے اور یہ ظاہر کررہا ہے کہ شہری خاص طور پر خواتین اور بچوں کو کوئی بےرحمی سے قتل کرتے ہیں اور نہ ہی انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ
26 رمضان المبارک 1442 ھ ق
18 ثور 1400 ھ ش
08 مئی 2021 ء