تازہ فتوحات کے بارے میں جناب مجاہد صاحب کی وقیع گفتگو

ترتیب وترجمہ:سیدعبدالرزاق حالیہ دنوں امارتِ اسلامیہ کے مجاہدین نے بے مثال پیش رفت کی ہےـ بے پناہ فتوحات سامنے آرہی ہیں اور مجاہدین مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں ـ اس حوالہ سے میڈیا پر ضدونقیض خبریں گردش کررہی ہیں ـ اس لئے امارتِ اسلامیہ کے ترجمان جناب ذبیح اللہ مجاہد صاحب نے تازہ ترین انٹرویو […]

ترتیب وترجمہ:سیدعبدالرزاق
حالیہ دنوں امارتِ اسلامیہ کے مجاہدین نے بے مثال پیش رفت کی ہےـ بے پناہ فتوحات سامنے آرہی ہیں اور مجاہدین مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں ـ اس حوالہ سے میڈیا پر ضدونقیض خبریں گردش کررہی ہیں ـ اس لئے امارتِ اسلامیہ کے ترجمان جناب ذبیح اللہ مجاہد صاحب نے تازہ ترین انٹرویو کیا ہے جس میں تمام حقائق کا احاطہ کیا گیا ہےـ اہمیت کے پیشِ نظر چند نکات پیش خدمت ہیں:

الحمدللہ امارتِ اسلامیہ نے حالیہ دنوں بہت سارے علاقوں پر فتح حاصل کرلی ہےـ اور یہ فتوحات اور پیش رفت جس طرح امارتِ اسلامیہ کے لئے اہم ہے اسی طرح ملک وملت کے لئے بھی افادیت سے بھرپور ہےـ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ اقدام امن کے قیام اور استحکام کے لئے بڑی اہمیت رکھتا ہےـ جہاں جہاں پر امارتِ اسلامیہ کا کنٹرول ہوا ہے اب وہاں پر امن وآشتی ہوگی ـ ایک اور خوش آئند بات یہ ہے کہ جتنی فتوحات آئی ہیں ان میں اکثریت جنگ سے نہیں بلکہ کابل انتظامیہ کے اہلکاروں کے حقیقت کا ادراک کرنے کی وجہ سے ہوئی ہیں ـ جس کی وجہ سے کابل انتظامیہ کے اہلکار امارتِ اسلامیہ کے مجاہدین کے سامنے سرنڈر کرتے رہے ہیں اور مجاہدین انہیں معاف کرتے رہےـ جس سے جنگ کی تباہی سے حفاظت رہی ـ ان اہلکاروں کی زندگی بھی محفوظ رہی اور قوم بھی نقصان سے محفوظ رہی ـ
گزشتہ ایک مہینہ میں اب تک تقریبا ایک سو چار اضلاع پر قبضہ ہوچکا ہےـ دشمن کے تقریبا تین سو بڑے مراکز پر کنٹرول حاصل ہوگیا ہےـ اندازہ یہ ہے کہ تین سو کے آس پاس وہ مزاحمتی چیک پوسٹ ہٹادئیے گئے ہیں جن سے عوام کو آئے دن تکلیف پہنچتی تھی اور ان کی زندگی اجیرن بنی ہوئی تھی ـ ان ساری کارروائیوں کے نتیجہ میں ایک ہزار سے زائد کابل انتظامیہ کے اہلکار امارتِ اسلامیہ کے مجاہدین کے آگے سرنڈر کرچکے ہیں ـاور مجاہدین کی جانب سے انہیں معافی مل چکی ہےـ اور جو جنگ میں گرفتار ہوچکے ہیں ان کی تعداد بھی سینکڑوں میں ہےـ امارتِ اسلامیہ کی یہ پیش قدمی ایسے وقت میں ہورہی ہے کہ امارتِ اسلامیہ پہلے سے 61 اضلاع پر کنٹرول رکھے ہوئے تھی ـ اس طرح اب امارتِ اسلامیہ کے زیرکنٹرول اضلاع کی تعداد 165 ہوگئی ـ یہ پیش رفت اب تک بہت اچھی جارہی ہے ـ جانب مقابل کی طرف سے کچھ خاص مزاحمت بھی نہیں ہوتی بلکہ اکثر افراد نے حقائق کا ادراک کیا ہے اس لئے وہ ہتھیار رکھ کر سرنڈر کررہے ہیں ـ

میڈیا میں ایسی باتیں گردش کررہی ہیں کہ عام لوگ امارتِ اسلامیہ کے مقابلہ پر تحریک شروع کرچکے ہیں ـاگر چہ ابھی تک امارتِ اسلامیہ کو کسی خاص مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا ہےـ تاہم اس کی حقیقت یہ ہے کہ ہر علاقہ کے وہ اوباش اور لفنگے چمار قسم کے لوگ جو منشیات کے عادی اور ہر شروفساد میں حصہ دار رہتے تھےـ لوگوں کے لئے وبالِ جان بنے رہتے تھے ـگزشتہ سالوں کابل انتظامیہ نے انہیں ہتھیار دے کر اپنے عوام کے خلاف بطور قاتل ملیشیا استعمال کیاـ اب بھی انہیں اٹھا اٹھا کر عوامی تحریک کا نام دے رہی ہےـ تو اس بارے میں پہلی بات تو یہ ہے کہ ایسوں کے لئے تحریک کا نام ہی استعمال کرنا غلط ہےـ کیونکہ تحریک تو امارتِ اسلامیہ کے جانباز سپاہیوں اور ان کی پشت پر کھڑی قوم کی یہ جد وجہد ہے جو وہ امریکی جارحیت کے خلاف آگے بڑھارہی ہےـ اور جو لوگ کسی فکر ونظر اور ایجنڈا کے بغیر فقط چند ٹکوں کی خاطر اسلحہ اٹھا کر مزاحمت کا شور مچاتے ہیں ان کا یہ عمل کبھی تحریک نہیں کہلاتاـ بلکہ یہ کابل انتظامیہ کے لئے خام مواد ہے جن کو وہ استعمال کررہی ہےـ ہم کابل انتظامیہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ لوگ ہماری مزاحمت کرسکتے ہیں اور نہ ہی ہم انہیں کسی خاطر میں لاتے ہیں ـ جو لوگ کابل انتظامیہ کے باقاعدہ تربیت یافتہ تھے اور انہیں وہ اپنی فوج کہلاتی تھی جب وہ ہتھیار رکھ رہے ہیں اور سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں سرنڈر کررہے ہیں اور یہی وہ لوگ تھے جن سے کابل انتظامیہ کی امیدیں بھی وابستہ تھیں تو پھر جو لوگ غیرتربیت یافتہ اور جنگی مہارت سے بے بہرہ ہیں اور صرف وحشت ان کا دھندا رہ گیا ہے وہ کس طرح مزاحمت کرسکیں گے؟ البتہ انہیں نقصان یہ ضرور پہنچے گا کہ امارتِ اسلامیہ نے اس وقت عام معافی کی جو دسترخوان بچھائی ہے ان وحشیوں کو اس سے استثناء ہوگی ـ اور اس حماقت پر ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گاـ ہم پھر اپنی قوم کو اطمینان دلانا چاہتے ہیں کہ یہ خام مواد ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتےـ حق کے اس لشکر کے آگے اب کوئی بند تھم نہیں سکتی ـ امارتِ اسلامیہ کے پاس اس وقت بدخشان سے قندہار اور ننگرہار سے فاریاب تک ہرسو مخلص،جانباز اور بیس سال سے تجربہ کار سپاہی موجود ہیں جو ہر رکاوٹ کو ہٹانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جو کوئی ان کامقابلہ کرے گا وہ خود ذلیل ہوکر قتل ہوگا یا پھر پست نگاہوں سے قیدی ہوکر آئے گاـ ان شاءاللہ

کابل انتظامیہ کے اہلکاروں کا حقائق کو تسلیم کرکے سرنڈر کرنا ایک زبردست اقدام ہے اور ہم اسے اچھی نگاہ سے دیکھتے ہیں ـ ہم نے ان کے اس عمل کو سراہا ہیں اور جو لوگ گھنٹہ پہلے ہم سے لڑ رہے تھے ان سے گلے ملے ہیں ـ بھائیوں جیسا پیار دیا ہےـ ان کے گلے میں پھولوں کا ہار پہنایا ہےـ اور ہم بے تحاشا مسرت کا اظہار کررہے ہیں ـ کیونکہ اس سے ان کی زندگی محفوظ ہوجاتی ہےـ ان کے گھرانے خوشی کا احساس کرتے ہیں ـ ان کی بیویاں بیوہ ہونے سے بچ جاتی ہیں ـ ان کی اولاد یتیم ہونے سے محفوظ ہوجاتی ہے ـ
اور جو لوگ اب بھی کابل انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہیں انہیں ہم دعوتِ عام دے رہے ہیں کہ آپ ہمارے بھائی ہیں ـ آئیے اپنے بھائیوں کے ساتھ ہوجائیے! ہماری اور آپ کی کوئی دشمنی نہیں ہےـ ہمارا نکتہ اختلاف صرف یہ ہے کہ امریکا کا تشکیل کردہ نظام برخاست کردینا چاہیےـ اور اس حقیقت سے انہیں بھی صرفِ نظر نہیں کرنا چاہیےـ کابل انتظامیہ کی پولیس اور فوج سمیت تمام ذیلی اہلکاروں کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کیا تم ان لوگوں کے لئے قربانی دے رہے ہو جن کے گھر تک افغانستان میں موجود نہیں ہیں ـ جو باہر سے مسلط کردہ ہیں ـ جن کے ہندوستان اور یورپی ممالک میں جائدادیں موجود ہیں ـ جنھوں نے ملک وملت کی دولت پر ڈاکہ ڈالا ہےـجو تم کو محض ایک آلہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں ـ جنھیں تم سے اور تمھارے گھرانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہےـ جن کے سامنے تم سے بلکہ اس قوم وملت سے زیادہ عزیز اپنے مفادات اور اغیار کی حفاظت ہے؟ ان حقائق کا ادراک کیجئےـ امارتِ اسلامیہ کی اس عام معافی سے فائدہ اٹھائیےـ امارتِ اسلامیہ کے مجاہدین تمھیں اپنے بھائی سمجھتے ہیں تم ملک کے جس گوشہ میں بھی ہو ہمارے بھائی ہوـ ہماری محبت آپ کے ساتھ ہےـ مخلصانہ طور پر ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں ـ اور پھر کہتے ہیں کہ آپ ہمارے بھائی ہیں ـ اس لئے انہیں بھی اس قوم کی تعمیرِ نو کی خاطر ہماری دعوت قبول کرلینی چاہیےـ

ہم نے اپنے مجاہدین کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جہاں جہاں ان کا قبضہ ہورہاہے وہاں پر انہیں ذمہ داری بھرپور طریقہ سے نبھانی چاہیےـ اخلاقِ حسنہ کی پیروی اور مظلوم کی دادرسی کا حکم ہمارے ہر امیر کا حکم ہےـ