غاصب امریکہ کی جانب سےکچھ صوبوں میں بمباری اور چند دیگر مسائل کے بابت ترجمان کا بیان

امریکی جارح افواج نے بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب افغانستان کے قندہار ارو ہلمند صوبوں کے کچھ علاقوں پر فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں عام شہریوں اور مجاہدین کو جانی نقصان پہنچا۔ امارت اسلامیہ اس وحشت ناک حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، یہ طے شدہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی […]

امریکی جارح افواج نے بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب افغانستان کے قندہار ارو ہلمند صوبوں کے کچھ علاقوں پر فضائی حملے کیے، جس کے نتیجے میں عام شہریوں اور مجاہدین کو جانی نقصان پہنچا۔
امارت اسلامیہ اس وحشت ناک حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، یہ طے شدہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے نتائج برآمد ہونگے۔
دوسری جانب جمعرات کے روز کابل انتظامیہ کے سربراہ اشرف غنی نے کمانڈو کور میں اعلان کیا کہ اگلے چھہ ماہ کے لیے ایک بڑے آپریشن کا منصوبہ بنایا ہے۔
امارت اسلامیہ اس بارے میں بھی متنبہ کرتی ہےکہ آنےوالے چھ مہینوں میں فوجی شعبے میں ہر قسم تبدیلی کی ذمہ داری کابل انتظامیہ کے حکام پر عائد ہوگی، امارت اسلامیہ اپنے علاقوں کا شدید دفاع کرے گا اور دشمن کی جانب سے جنگ جاری رکھنے کی صورت میں امارت اسلامیہ صرف دفاعی حالت میں نہیں رہیگی۔
ہم نے کہا تھا کہ امارت اسلامیہ کا اصولی اور پرامن مؤقف ہے، مگر ہمارے ملکی اور غیرملکی دونوں دشمن سلامتی اور امن و امان مخالف اقدامات اٹھا رہے ہیں اور انہیں مفاہمت میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
امارت اسلامیہ کے زعیم نے عید پیغام میں دعوت،سلامتی، امن و امان اور ترقی کے حوالے سے تجاویز پیش کی تھیں، تاہم اس کے برعکس کابل انتظامیہ کا اعلان جنگ ثابت کررہا ہے کہ امن عمل کی تباہی کے پس پردہ کون ہے، جو بات چیت اور افہام وتفہیم کے ذریعے مسائل کا حل نہیں چاہتا۔
اس بارے میں ماہرین، سیاسی تجزیہ نگار، میڈیا اور دیگر ہموطنوں کو متوجہ رہنا چاہیے اور نتائج کے ذمہ دار فریق کو پہچان لے۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ
14 ذی الحجۃ 1442 ھ ق
یکم اسد 1400 ھ ش
23 جولائی 2021ء