دعوت، آپریشن جاری، 35ہلاک، 24 سرنڈر، غنائم

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار اور ننگرہار صوبوں میں دشمن پر حملہ کیا، جبکہ جوزجان اور پکتیکا صوبوں میں 24 فوجی مخالفت سے دستبردار ہوئے۔ تفصیل کے مطابق صوبہ تخار کے صدر مقام طالقان شہر کے پوہنتون، یونس آباد، باغ ذخیرہ، سرک دوم اکبرخان ،باغک اور شہر کے قریب […]

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار اور ننگرہار صوبوں میں دشمن پر حملہ کیا، جبکہ جوزجان اور پکتیکا صوبوں میں 24 فوجی مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
تفصیل کے مطابق صوبہ تخار کے صدر مقام طالقان شہر کے پوہنتون، یونس آباد، باغ ذخیرہ، سرک دوم اکبرخان ،باغک اور شہر کے قریب مجاہدین نےدو روز قبل کٹھ پتلی فوجوں اور نام نہاد قومی لشکر کے جنگجوؤں پر حملہ کیا،جو تاحال جاری ہے،جس کے نتیجےمیں اللہ تعالی کی نصرت سے مجاہدین کی پیش قدمی جاری اور دشمن کا پیچھا کررہا ہے، جس میں اب تک 25 فوجی ہلاک، 14 زخمی، ٹینک و گاڑیاں تباہ ہونے کے علاوہ مجاہدین نے دو فوجی ٹینک اور اسلحہ بھی تحویل میں لے لیا۔
دوسری جانب جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب صوبہ ننگرہار ضلع شیرزاد کے گاذو کےطوطان کے علاقے میں چوکی مجاہدین نے حملہ کرکے اس پر قبضہ کرلیا۔ وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 10 ہلاک، 4 زخمی اور مجاہدین نے اسلحہ وغیرہ بھی تحویل میں لے لیا۔
کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ جوزجان کے صدر مقام شبرغان شہر میں کابل انتظامیہ کے 21 اور صوبہ پکتیکا ضلع وازیخوا میں کمانڈر سمیت 13 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔