ملک میں نقل مکانی اور جنگ سے متاثرین کے حوالے سے امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

حالیہ دنوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل انتظامیہ کی جنگ طب پالیسی کے ردعمل میں اپنی کاروائیاں صوبائی  دارالحکومتوں میں شروع کی ہیں۔ باوجودیکہ اب تک 9 صوبوں سے دشمن کی موجودگی کا مکمل صفایا کروایا گیا، مگر ان تمام صوبوں میں عوام کے جان و مال کیساتھ بہت احتیاط کیا گیا ہے […]

حالیہ دنوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل انتظامیہ کی جنگ طب پالیسی کے ردعمل میں اپنی کاروائیاں صوبائی  دارالحکومتوں میں شروع کی ہیں۔

باوجودیکہ اب تک 9 صوبوں سے دشمن کی موجودگی کا مکمل صفایا کروایا گیا، مگر ان تمام صوبوں میں عوام کے جان و مال کیساتھ بہت احتیاط کیا گیا ہے اور ہمارے حملوں اور کاروائیوں  میں کوئی شہری نقصان نہیں ہوا۔

اسی طرح امارت اسلامیہ نے بار بار شہریوں کو  یقین دلایا کہ حتی کابل انتظامیہ کے اعلی حکام کے خاندان بھی ہو، اسے ہماری طرف سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، اپنے اپنے گھروں میں رہے اور وہاں سے نقل مکانی نہ کریں۔

مگر ہم دیکھ رہے ہیں کہ بعض صوبوں سے چند تعداد میں لوگ پروپیگنڈے اور خوف کی وجہ سے اپنے گھروں سے نکل کر کابل اور دیگر علاقوں کی طرف چلے گئے ہیں۔ نیز ریڈکراس، یونیسف وغیرہ ادارے بھی جنگ میں عوام کے نقصانات کی بڑی تعداد  کا اعلان کررہا ہے، جو شہریوں کی خوف کی وجہ بنتی ہے۔

امارت اسلامیہ ایک بار پھر صریحا اعلان کرتی ہے کہ ہماری طرف سے کسی کے گھر اور خاندان کو کوئی خطر لاحق نہیں ہے، کابل انتظامیہ کے فوجی اور سول حکام اور ان کے خاندان سمیت کوئی بھی  اپنے گھروں کو خالی نہ کریں، ہمارے مجاہدین ان کے جان، مال اور عزت کی حفاظت کرے گی۔

اسی طر ح ریڈکراس وغیرہ کی رپورٹوں کے حوالے سے کہتے ہیں کہ امارت اسلامیہ نے کسی جگہ بھی عوام  اور گھروں کو نشانہ نہیں بنایا۔ بلکہ اپنی  کاروائیوں دقت،سنجیدگی اور احتیاط سے آگے بڑھائیں۔ اس کے برعکس کابل انتظامیہ اور اس کے بیرونی حامیوں نے بعض شہروں  پر فضائی حملے کیے۔ مساجد، ہسپتالوں، اسکولوں، مارکیٹوں اور عوام کے گھروں پر بمباری کی، جس سے عوام کو نقصان پہنچا ۔

ان نقصانات اور قتل عام کی روک تھام کی خاطر کابل انتظامیہ کے حکام اور ان کے بیرونی حامیوں پر زور دیا جانا چاہیے کہ فضائی حملوں سے دستبردار ہوجائے۔ کیونکہ بمباریوں کا شہری حکیمانہ جنگوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا، صرف عوام کو نقصان پہنچاتا ہے۔

حالیہ شہری نقصانات اورنقل مکانی کی وجوہات جاننے کے لیے ہم  تجویز پیش کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ، عالمی انسانی تنظیمیں، ریڈکراس  دیگر غیرجانبدار فریقوں پر مشتمل ایک پینل تشکیل دیا جائے، امارت اسلامیہ کے نمائندے بھی ان کے ساتھ ہوں گے،تب ملک میں حالیہ نقصانات کے بارے میں آزادانہ تفتیش  کریں، تاکہ معلوم ہوجائے کہ مجاہدین کی جانب سے عوام متاثر ہوئے   یا کابل انتظامیہ اور بیرونی حامیوں کی بمباریوں کی وجہ سے شہید، زخمی اوراپنا گھربار چھوڑ چکے ہیں۔

امارت اسلامیہ جنگ کے دوران  عام شہریوں، عمارتوں اور عوامی مقامات کے تحفظ کو سنجیدگی سے متوجہ ہے  اور اس بارے میں اپنی بھرپور قوت کو استعمال کیا ہے، لہذا عام شہری مجاہدین سے کسی قسم کے خطرے کا احساس نہ کریں۔

امارت اسلامیہ افغانستان

02 محرم الحرام 1443 ھ ق

02 اسد 1400 ھ ش

11 اگست 2021 ء