باغی فرار، کمانڈر سمیت 73 سرنڈر، 1911 فوجی رہا

عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث مولوی ہبۃ اللہ اخوندزادہ حفظہ اللہ  کابل انتظامیہ کے سابق فوجیوں اور کارکنوں کی رہائی کا حکم صادر فرمایا،جبکہ مجاہدین نے باغی کو کچل اور کمانڈر سمیت درجنوں فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے۔ اطلاعات کے مطابق عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث مولوی ہبۃ اللہ اخوندزادہ حفظہ اللہ کے حکم کے […]

عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث مولوی ہبۃ اللہ اخوندزادہ حفظہ اللہ  کابل انتظامیہ کے سابق فوجیوں اور کارکنوں کی رہائی کا حکم صادر فرمایا،جبکہ مجاہدین نے باغی کو کچل اور کمانڈر سمیت درجنوں فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے۔

اطلاعات کے مطابق عالی قدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث مولوی ہبۃ اللہ اخوندزادہ حفظہ اللہ کے حکم کے مطابق امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ملک بھر میں سابق کابل کٹھ پتلی انتظامیہ کے1911 ایک ہزار نو سو گیارہ  سیکورٹی اہلکاروں اور کارکنوں کو رہا کردیا۔ اس سلسلے میں صوبہ روزگان 40، صوبہ سرپل 42، صوبہ فاریاب 77، صوبہ پروان 17، صوبہ ہلمندکےصدر مقام لشکرگاہ شہر میں 350 ، صوبہ نیمروز 100، صوبہ ہرات 105  اور  صوبہ غزنی  میں 180 فوجیوں کو رہا کردیا، جبکہ  صوبہ فراہ میں مجاہدین کے آپریشن کے دوران ایران فرار ہونے والے کابل انتظامیہ کے تقریبا  ایک ہزار فوجیوں کو  دوبارہ قبائلی عمائدین کی ثالثی میں ملک لائے گئے اور انہوں نے ساتھ لے جانے والا تمام اسلحہ و فوجی سازوسامان مجاہدین کے حوالے کردیا۔ اسی  طرح مجاہدین نے ہر فوجی کو تین ہزار تین ہزار افغانی بھی دیے گئے۔

دوسری جانب سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ بغلان کے اندراب درہ میں مجاہدین نے اللہ تعالی کی نصرت سے بغاوت کو کچل دیا اور دو اضلاع دہ صلاح اور بنو کے مراکز سمیت تمام علاقوں سے دشمن کو مار بھگایا اور ساتھ ہی کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی تحویل میں لے لیا۔

اسی طرح کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کےعہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ پکتیا کے سیدکرم، پھٹان اور سمکنی اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 73 سیکورٹی اہلکاروں نے کمانڈر سمیت مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔